عمران خان کی جیل ملاقات پر خصوصی احکامات جاری کرنے سے انکار ۔
اسلام آباد: سپریم کورٹ نے بدھ کو پی ٹی آئی کے بانی عمران خان کو جیل میں اپنی قانونی ٹیم سے ملاقات کی اجازت دینے کے لیے خصوصی ہدایات کی درخواست کو قبول کرنے سے گریز کیا۔

سینئر وکیل سلمان صفدر نے چیف جسٹس آف پاکستان (سی جے پی) جسٹس یحییٰ آفریدی کی سربراہی میں بنچ کو بتایا کہ سابق وزیراعظم کو غیر معمولی حالات کا سامنا ہے، ان کے خلاف 300 سے زائد مقدمات درج ہیں۔
لہٰذا عدالت سے خصوصی ہدایات کی ضرورت تھی کہ انہیں اڈیالہ جیل راولپنڈی میں اپنی قانونی ٹیم سے ملاقات کرنے کی اجازت دی جائے۔
تین رکنی سپریم کورٹ 9 مئی 2023، آتش زنی اور حملے کے واقعات سے متعلق اپیلوں کی سماعت کر رہی تھی۔ اس کارروائی میں مسٹر خان کے جسمانی ریمانڈ کو چیلنج کرنے والی درخواستیں اور ان کی قبل از گرفتاری ضمانت کی بحالی کے خلاف اپیلیں شامل تھیں۔
چیف جسٹس کا کہنا ہے کہ قانونی ٹیم پی ٹی آئی کے بانی سے جب چاہے بات کر سکتی ہے۔
تاہم بنچ نے اس درخواست کو قبول کرنے سے گریز کیا، چیف جسٹس نے کہا کہ عدالت اس سلسلے میں کوئی ہدایت جاری نہیں کرے گی۔ تاہم، انہوں نے کہا، جب بھی وکیل پی ٹی آئی کے بانی سے بات چیت کرنا چاہیں گے ملاقاتیں ہوں گی۔
سماعت کے دوران اسپیشل پراسیکیوٹر ذوالفقار نقوی نے عمران خان کے جسمانی ریمانڈ کی استدعا کرتے ہوئے کہا کہ پولی گراف اور وائس میچنگ ٹیسٹ ہونا باقی ہیں، اور الزام لگایا کہ پی ٹی آئی بانی تعاون نہیں کررہے۔ چیف جسٹس نے پراسیکیوٹر کو عدالت میں اس طرح کے ریمارکس دینے سے خبردار کیا، مسٹر نقوی کو اپنے الفاظ واپس لینے کے لیے کہا۔
دریں اثناء سپریم کورٹ نے پی ٹی آئی رہنما صنم جاوید کو 9 مئی کے مقدمے میں ان کی بریت کے خلاف نوٹس جاری کرتے ہوئے ایک آبزرویشن کے ساتھ کہا کہ ان کے جسمانی ریمانڈ کی ضرورت کیوں پیش آئی، خاص طور پر چونکہ وہ ایک خاتون ہیں۔
اسپیشل پراسیکیوٹر نے جواب دیا کہ لاہور ہائی کورٹ نے محترمہ جاوید کو ان کے ریمانڈ کو چیلنج کرنے کے بعد بری کردیا تھا۔
سپریم کورٹ نے ایک ہی جرم کے متعدد مقدمات کے اندراج کے خلاف فواد چوہدری کی اپیل کی سماعت کا بھی فیصلہ کیا۔
شہریار آفریدی کی ضمانت منسوخی سے متعلق کیس کا حوالہ دیتے ہوئے سپریم کورٹ نے ٹرائل کورٹ کو چار ماہ میں ٹرائل مکمل کرنے کا حکم دیا۔
سپریم کورٹ نے جی ایچ کیو حملہ کیس میں شیخ رشید کی بریت کی اپیل کی سماعت بھی 22 اپریل تک ملتوی کردی، شیخ رشید کے وکیل نے کہا کہ ان کے موکل کے خلاف کوئی گواہ نہیں ہے۔