ٹیکسوں میں اضافے اور بجلی کی قیمتوں میں اضافے کے خلاف تاجروں کا ملک گیر احتجاج
حکومت کو بجلی پر اضافی ٹیکس واپس نہ لینے کی صورت میں ملک گیر شٹر ڈاؤن ہڑتال کا انتباہ

راولپنڈی/ پشاور/ اسلام آباد:
ملک کے تمام بڑے شہری مراکز میں تاجروں نے آئندہ مالی سال میں ٹیکسوں اور بجلی کی قیمتوں میں اضافے کے حکومتی فیصلے کے خلاف احتجاج کیا۔
اسلام آباد میں آل پاکستان انجمن تاجران کی کال پر تاجروں نے آبپارہ چوک پر زبردست احتجاجی مظاہرہ کیا اور مرکزی سڑک بلاک کر دی۔ پولیس کی بھاری نفری مظاہرین کو منتشر کرنے کے لیے تعینات کی گئی تھی کیونکہ شہر بھر سے تاجروں کے قافلے آبپارہ چوک پر جمع ہوئے۔
حکومت کی جانب سے ٹیکسوں میں اضافے اور بجلی کی قیمتوں میں اضافے کے خلاف احتجاج کے لیے اسلام آباد بھر کی مختلف مارکیٹوں کے رہنماؤں کی قیادت میں تاجروں کے قافلے پہنچنے پر پولیس کی بھاری نفری تعینات تھی۔
حکومت کے خلاف نعرے بازی، مظاہرین نے بینرز اور بجلی کے بل اٹھا رکھے تھے۔ آبپارہ مارکیٹ کے جنرل سیکرٹری اختر عباسی نے اعلان کیا، "یہ خالصتاً تاجروں کا احتجاج ہے، کسی سیاسی جماعت کو اس پر دعویٰ کرنے کی اجازت نہیں ہے۔” عباسی نے مزید کہا، "میں پاکستان مسلم لیگ نواز کا رکن ہوں، لیکن ہم نے عوامی مفاد کے لیے سیاست کو ایک طرف رکھا ہے۔ ہم نے غریبوں کی خاطر بجلی کے بلوں میں بے تحاشہ اضافے کے خلاف آواز اٹھائی ہے۔”
تاجروں نے بجلی کی بلند قیمتوں کو مسترد کرتے ہوئے نعرے لگائے۔ آل پاکستان انجمن تاجران کے صدر اجمل بلوچ نے کہا، "ملک بھر کے تاجر بجلی کی قیمتوں میں نمایاں اضافے کے خلاف احتجاج کر رہے ہیں۔” انہوں نے خبردار کیا کہ "جلد ہی حکمرانوں کا احتساب عوام کریں گے۔”